پریس ریلیز
لیگ نے اسرائیل کے ذریعہ قائد العاروری کے قتل اور لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کے خطرے سے خبردار کیا ہے
لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس (LP4Q) لبنان کی خودمختاری پر اسرائیلی جارحیت اور خطے کو علاقائی جنگ میں گھسیٹنے کی کوشش کی شدید مذمت کرتی ہے جس کا فائدہ اسرائیلی حکمران طبقے کو ہوگا، جس کی قیادت بنجمن نیتن یاہو کر رہے ہیں۔ یہ کام بیروت میں حماس کے رہنما شیخ صالح العاروری کے قتل کے ذریعے کیا گیا ہے، ایک ایسے وقت میں جب اسرائیل کو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کا سامنا ہے۔
لیگ اس بات پر زور دیتی ہے کہ یہ جرم اسرائیل کے اس عقیدے کی بنیاد پر کیا گیا ہے کہ اسے بین الاقوامی قانون سے استثنیٰ حاصل ہے اور وہ اس استثنیٰ کے ساتھ جرائم کا ارتکاب کر سکتا ہے، جیسا کہ اس کی پوری تاریخ میں اور اس وقت غزہ میں دکھائی دے رہا ہے۔ اسرائیل ایک ایسی ریاست ہے جو سیاسی یا پرامن حل تلاش کرنے کے بجائے صرف طاقت، جبر اور دہشت گردی کو سمجھتی ہے۔
جو کچھ ہوا ہے وہ دنیا بالخصوص امریکہ کے لیے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے اور دہشت گرد ریاست کے لیے شراکت داری اور غیر مشروط حمایت کی پالیسی ترک کرنے کی ایک اضافی وجہ ہونی چاہیے۔ اسرائیل کو طویل عرصے سے منتظر سزا کے لئے بین الاقوامی عدالتوں کے سامنے لایا جانا چاہئے۔ اس کے بغیر دنیا ایک تباہ کن جنگ سے دوسری تباہ کن جنگ کی طرف بڑھے گی۔
لیگ پارلیمانوں، عرب و اسلامی ممالک اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس جرم کی مذمت کریں اور جنوبی افریقہ کی جانب سے انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں اسرائیلی قبضے کے خلاف ’نسل کشی کنونشن‘ کی خلاف ورزی اور غزہ پٹی میں جنگی جرائم کے ارتکاب پر مقدمہ چلانے کی درخواست کی حمایت کریں۔
لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس
بدھ، 3 جنوری، 2024
Copyright ©2024