’غزہ پٹی پر اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ جاری رکھنے کی سب سے بڑی وجہ عالم اسلام کا خود سے فیصلے کرنے میں ناکامی اور اس کے اختیارات کا فقدان ہے۔‘ اس بات کا اظہار آج جمعہ کے دن استنبول میں لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس کے ذریعہ منعقد پانچویں بین الاقوامی پارلیمانی کانفرنس میں ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر پروفیسر نعمان قرطلموش نے کیا۔
کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں اپنے خطاب کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام پر کی جانے والی اسرائیلی ناانصافیوں کے خلاف طویل المدتی جنگ لڑی جائے گی اور ہمیں اس کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ ناانصافی کے خلاف حقیقی لڑائی اور کھڑے ہونے کا وقت آ گیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "ہمارا کام اور فرض ہے کہ فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کے خاتمے کے لیے دستیاب تمام بین الاقوامی اور عالمی فورمز پر اس کی پیروی کریں۔"
اس کے بعد انہوں نے وضاحت کی کہ مغربی حکومتیں قبضے کی طرف متعصب ہیں اور فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرنے والے اپنے لوگوں کے خلاف جبر اور تشدد کا استعمال کرکے اور امریکہ کی بڑی یونیورسٹیوں میں فلسطین کی حمایت میں طلباء کے احتجاج کے خلاف مظاہروں کے ذریعے تباہی کی جنگ کی حمایت کرتی ہیں۔
قرتولموش نے کہا کہ "آپ ہر بچے اور ہر نوجوان کو قتل کر سکتے ہیں، لیکن یہ جرائم آپ کے خلاف ہو جائیں گے، اور فلسطینی لوگ لڑیں گے اور ثابت قدم رہیں گے۔ وہ بہادر ہیں، اور ہم امید کرتے ہیں کہ ایک دن، انشاء اللہ! ایک آزاد فلسطین میں آزادی کے گیتوں کی دھن پر جمع ہوں گے۔"
ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی نظام کو تبدیل کیا جائے اور ایک نئی دنیا قائم کی جائے جو ہر جگہ زیادہ انصاف پسند اور قابل احترام ہو۔
تین روزہ اس کانفرنس میں ترک صدر رجب طیب ایردوان، ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر نعمان قرتولموس اور 80 ممالک کے 700 سے زائد ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ سرکاری، بین الاقوامی اور ترکیہ کی اہم شخصیات شرکت کر رہی ہیں۔
Copyright ©2024