اسرائیل نے غزہ میں طبی آلات کے داخلے پر عائد کی پابندی

اسرائیل نے غزہ میں طبی آلات کے داخلے پر عائد کی پابندی

غزہ پٹی میں طبی آلات کے داخلے پر اسرائیلی پابندی سینکڑوں مریضوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کے اہلکار ابراہیم عباس نے کہا کہ اسرائیلی حکام نے طبی آلات بشمول تشخیصی آلات کو غزہ لانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ "طبی خدمات کی کمی سینکڑوں مریضوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتی ہے۔"

فلسطینی عہدیدار نے مزید کہا کہ اسرائیلی پابندی کے باعث طبی آلات کی مرمت میں بھی مشکل پیش آرہی ہے کیونکہ اسپیئر پارٹس کی کمی ہے۔

ابراہیم عباس نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے گروپوں سے اپیل کی کہ وہ غزہ میں فلسطینی مریضوں کی جان بچانے کے لئے طبی آلات کے داخلے کی اجازت دینے کے لئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لئے فوری مداخلت کریں۔

بتادیں کہ 2.3 ملین کی آبادی والے غزہ پٹی کے اس علاقے میں سال 2007 سے جاری اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

آپ کے لیے

"اسرائیلی قبضہ غزہ میں جو کچھ کر رہا ہے وہ ’دہشت گردی اور نسل کشی‘ ہے" : لیگ آف ترکیہ کے صدر

لیگ آف ترکیہ اور ترک پارلیمنٹ کے رکن ڈاکٹر نورالدین نیباتی نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی قبضے نے غزہ پٹی میں رہائشی علاقوں کے خلاف قتل عام، ناکہ بندی اور غزہ سے ایندھن، بجلی، خوراک اور ادویات منقطع کرکے جنگی اخلاقیات... مزید پڑھیں