اسرائیلی فورسز نے ’اسکول جاتے ہوئے‘ فلسطینی طالب علم کو کیا شہید

اسرائیلی فورسز نے ’اسکول جاتے ہوئے‘ فلسطینی طالب علم کو کیا شہید

مقبوضہ ویسٹ بینک کے شہر جنین پر اسرائیلی فورسز نے چھاپے کے دوران ایک فلسطینی ہائی اسکول کے طالب علم کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ 

18 سالہ اس طالب علم کا نام محمود السعدی ہے۔  مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے محمود السعدی کو گولی تب ماری جب وہ پناہ گزین کیمپ سے اسکول جا رہا تھا۔ گولی اس کے پیٹ میں لگی ہے۔ 

فلسطینی وزارت تعلیم نے پیر کو ایک بیان جاری کر السعدی کی شہادت پر سوگ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ جنین کے فرحت حشد بوائز سیکنڈری اسکول کا طالب علم تھا اور اسے اسکول جاتے ہوئے شہید کیا گیا ہے۔ وہیں وزارت اور مقامی صحافیوں کے مطابق، اسرائیلی فورسز کے اس چھاپے کے دوران گولی لگنے سے کم از کم چار دیگر فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

فلسطینی وزارت خارجہ نے اس قتل کو ایک "گھناؤنا جرم" قرار دیتے ہوئے"اسرائیلی حکومت کو اس جرم کے لئے مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا ہے" اور "عالمی برادری سے فلسطین کے لوگوں کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔"

بتادیں کہ 11 مئی کو اسی جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملے کی کوریج کے دوران الجزیرہ کی صحافی شیرین ابو عاقله کو گولی مار کر شہید کر دیا گیا تھا۔  

آپ کے لیے

’مقبوضہ علاقے میں آباد کاری بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے‘ : اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل

’مقبوضہ علاقے میں آباد کاری بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے‘ : اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے ایک بیان جاری کر اسرائیلی حکومت کی جانب سے مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد کاری کی منصوبہ بندی کے طریقہ ہائے کار میں ترمیم کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا... مزید پڑھیں