رکنِ پارلیمنٹ محمد عقل کی تاشقند میں بین الپارلیمانی یونین کانفرنس میں شرکت

رکنِ پارلیمنٹ محمد عقل کی تاشقند میں بین الپارلیمانی یونین کانفرنس میں شرکت

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین کے صدر کے مشیر اور اردنی ایوان نمائندگان کے رکن ایم پی محمد عقل نے ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں بین الپارلیمانی یونین (آئی پی یو) کی جنرل اسمبلی کے 150ویں اجلاس میں شرکت کی۔  اس  اجلاس کا عنوان "ترقی اور سماجی انصاف کے لیے پارلیمانی اقدام"  تھا۔

اجلاس کے دوران اپنی مداخلت میں، رکنِ پارلیمنٹ عقل نے اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے غزہ  پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے ایک متحد بین الاقوامی پارلیمانی مؤقف اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس جارحیت کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کا مطالبہ کیا۔

عقل نے تجویز دی کہ ایک بین الاقوامی پارلیمانی وفد کو غزہ میں فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے رفح بارڈر کراسنگ کا دورہ کرنا چاہیے، جس کے بعد دنیا بھر میں ایک مہم چلائی جائے تاکہ جارحیت کو ختم کرنے، محاصرہ اٹھانے، اور انسانی امداد کی فوری ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا  کہ "غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ دو فریقوں کے درمیان مسلح تصادم نہیں، بلکہ انسانیت کے خلاف ایک مسلسل جرم ہے، جو نہتے شہریوں، بچوں اور خواتین کو نشانہ بنا رہا ہے، اور یہ تمام بین الاقوامی معاہدوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ"لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین کی جانب سے، ہم فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی بغیر کسی شرط کے رسائی کے لیے سرحدی راستوں کے کھولنے، اور غزہ پر گزشتہ 17 برس سے مسلط محاصرے کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔"

عقل نے یہ بھی واضح کیا کہ لیگ مختلف ممالک کی پارلیمانوں میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر بین الاقوامی برادری پر دباؤ ڈالنے کے لیے کام کر رہا ہے تاکہ وہ مؤثر مؤقف اپنائیں، جن میں اسرائیلی قبضے پر پابندیاں لگانا، اس کے ساتھ ہر قسم کے فوجی اور سیکیورٹی تعاون کو ختم کرنا، اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی رہنماؤں کے خلاف جاری کیے گئے گرفتاری وارنٹس پر عمل درآمد شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ تاشقند میں عرب گروپ کے کوآرڈینیشن اجلاس میں فلسطینی کاز کی مرکزیت کو تسلیم کرتے ہوئے ایک مشترکہ مؤقف اختیار کیا گیا، اور اسرائیلی خلاف ورزیوں کو روکنے اور فلسطینیوں کے خلاف کیے گئے جرائم پر احتساب کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی پارلیمانی دباؤ کے ذرائع کو فعال بنانے کی اپیل کی گئی۔

آخر میں، رکنِ پارلیمنٹ عقل نے بین الاقوامی فورمز میں عرب اور اسلامی پارلیمانی موجودگی کو مضبوط بنانے، فلسطینی عوام کی آواز کو بلند کرنے، اور قابض افواج کے جرائم کو بے نقاب کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ"پارلیمانی سفارت کاری"آج عالمی پالیسیوں پر اثرانداز ہونے کے سب سے مؤثر ذرائع میں سے ایک بن چکی ہے۔

اسی حوالے سے، عقل کو آئی پی یو میں عرب گروپ کے حتمی اعلامیہ تیار کرنے والی کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا۔ اس اعلامیہ میں عرب مقاصد، خصوصاً فلسطینی کاز ،خاص طور پر غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف منظم جرائم کے تناظر میں حمایت کا اعادہ کیا گیا۔

موجودہ اجلاس کے ایجنڈے میں متعدد پارلیمانی اجلاس اور سرگرمیاں شامل تھیں، جن میں مستقل کمیٹیوں کے اجلاس، خصوصی کانفرنسیں، ورکشاپس، اور علاقائی و بین الاقوامی پارلیمانی فورمز شامل تھے، جن میں عالمی سطح کے اہم مسائل پر غور کیا گیا۔

آپ کے لیے

زمبابوے میں افریقی پارلیمانی یونین کے 44ویں اجلاس میں لیگ کے وفد نے لیا حصہ

زمبابوے میں افریقی پارلیمانی یونین کے 44ویں اجلاس میں لیگ کے وفد نے لیا حصہ

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس (LP4Q) کے ایک وفد نے زمبابوے کے وکٹوریہ فالس میں افریقی پارلیمانی یونین کے44ویں سیشن کے کام اور جلسے میں شرکت کی۔ لیگ کے وفد کی سربراہی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد مکرم بلاوی کر رہے تھے۔ انہیں... مزید پڑھیں