">

"مسجد اقصیٰ کی حمایت کے لئے ایک متحدہ پارلیمانی محاذ قائم کرنے کی ضرورت ہے، جو موجودہ خطرناک چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو"

فلسطینی کاز کو لے کر ایشیائی ممالک کی حمایت بڑھانے کے لئے لیگ نے کیا پارلیمانی سیمینار کا انعقاد

"مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی حمایت کے لئے ایک متحدہ پارلیمانی محاذ قائم کرنے کی سخت ضرورت ہے، جو موجودہ خطرناک چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو اور بین الاقوامی فورمز و تنظیموں میں اسرائیلی قبضے کو بے نقاب اور الگ تھلگ کرنے کے لئے کام کرے۔"  

یہ باتیں لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس (LP4Q) کی جانب سے جمعرات 31 اگست کو "مسئلہ فلسطین کی عالمی موجودگی کو بڑھانے میں ایشیائی ممالک کا کردار" عنوان پر منعقد ایک آن لائن پارلیمانی سیمینار میں فلسطینی قانون ساز کونسل کے قائم مقام اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے کہی۔ 

اس سیمینار میں انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ فلسطینی کاز کی حمایت کرنے والی دنیا کے تمام پارلیمنٹ اپنی حکومتوں پر دباؤ ڈالیں کہ وہ بین الاقوامی فورمز پر اپنا سیاسی و قانونی کردار ادا کریں اور فاشسٹ قابض حکومت کو بین الاقوامی معاہدوں، قوانین اور انسانی اصولوں کی پاسداری کرنے پر مجبور کرنے کے لئے کام کریں۔ 

انہوں نے فلسطینی عوام کے خلاف جاری جرائم پر جوابدہ بنانے اور عالمی فوجداری عدالت کے سامنے قابض رہنماؤں کو جنگی مجرموں کے طور پر مقدمہ چلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے غاصب حکومت اور آباد کار گروہوں کے مسجد اقصیٰ کو یہودیانے کے منصوبوں کے خلاف متنبہ کیا۔

بحر نے غزہ پٹی پر تقریباً سترہ سال سے جاری ظالمانہ محاصرے کو ختم کرانے کے لئے کارروائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اسے جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف نسل کشی قرار دیا۔ انہوں نے ارکان پارلیمنٹ پر زور ڈالا کہ وہ غزہ پٹی کا دورہ کریں اور قابض فوج کے جرائم کا براہ راست مشاہدہ کریں۔

اس سیمینار میں اپنی افتتاحی تقریر کے دوران، لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد مکرم بلعاوی نے واضح کیا کہ لیگ نہ صرف فلسطینی بلکہ ایک بین الاقوامی تنظیم ہے اور اس کا کردار فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے حصول میں ان کے موقف و رائے کے اظہار کے حق کا احترام کرتے ہوئے ان کی حمایت کرنی ہے۔

انہوں نے یورپ میں لیگ کی اہم سرگرمیوں پر بھی روشنی ڈالی، جہاں یہ دیگر ممالک اور براعظموں میں اپنی موجودگی کے علاوہ پارلیمانی، قانونی اور عوامی کوششوں کے ذریعے فلسطینی کاز کی حمایت کرتی ہے۔

ملائیشین پارلیمنٹ میں فلسطین کمیٹی کے چیئرمین اور مشرقی ایشیا میں علاقائی لیگ کے سربراہ سید ابراہیم نے اس بات کی تصدیق کی کہ عرب و اسلامی ممالک کی حقیقی آزادی فلسطینی عوام کو قبضے سے ان کی آزادی حاصل کرنے کے لئے  وسائل فراہم کرنے سے ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے عرب و اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ قبضے کو نسل پرست ریاست کے طور پر درجہ بندی کرنے کے لئے کام کریں۔

سید ابراہیم نے اس بات پر زور دیا کہ نارملائزیشن فلسطینی کاز کو نقصان پہنچاتی ہے اور قبضے کو علاقائی و بین الاقوامی قوانین اور قراردادوں کو نظر انداز کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے خلاف اپنے جرائم جاری رکھنے کے لئے گرین سگنل دیتی ہے۔ انہوں نے نارملائزیشن کو مسترد کرتے ہوئے ملائیشیا میں پارلیمانی، حکومتی اور عوامی اتفاق رائے کی موجودگی کا اعادہ کیا۔ ساتھ ہی عرب و اسلامی پارلیمانوں پر زور دیا کہ وہ قبضے کے ساتھ نارملائزیشن کو جرم قرار دینے والے قوانین بنائیں اور فلسطینی کاز کے بارے میں اپنا حمایتی موقف برقرار رکھیں۔

انڈونیشیائی پارلیمنٹ کے رکن ڈاکٹر سوكامتا نے فلسطینی کاز کے لئے یکجہتی، حمایت میں اضافے اور اس کے حصول کےلئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا اور کہا کہ مختلف علاقائی اور بین الاقوامی فورمز پر فلسطینی کاز کی حمایت کے لئے ایک متحدہ ایشیائی سفارتی تحریک شروع کرنے کی ضرورت ہے۔

مالدیپ کی پارلیمنٹ کے رکن سعود حسین نے ہر سطح پر فلسطینی کاز کی حمایت کرنے والے اقدامات کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے حمایتی تمام حکومتوں کو اسرائیل سے تعلقات منقطع کر اسے سیاسی و معاشی طور پر الگ تھلگ اور اس کے ساتھ تمام تعاون و لین دین کو ختم کر دینا چاہیئے۔ 

آپ کے لیے

فلسطینی کاز کی حمایت کے سلسلے میں سرکاری و پارلیمانی اجلاسوں کا سلسلہ منعقد کرنے کے لئے لیگ کی وفد کا ملائیشیا دورہ

فلسطینی کاز کی حمایت کے سلسلے میں سرکاری و پارلیمانی اجلاسوں کا سلسلہ منعقد کرنے کے لئے لیگ کی وفد کا ملائیشیا دورہ

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس (LP4Q) کا ایک وفد پیر کے روز ملائیشیا کی دارالحکومت کوالالمپور پہنچا۔ یہ عرب، اسلامی و بین الاقوامی پارلیمانوں میں فلسطینی کاز کی موجودگی کو بڑھانے کیلئے لیگ کی طرف سے کئے گئے غیر ملکی... مزید پڑھیں