لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس (LP4Q) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن، ترکی-فلسطین پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے صدر اور ترکیہ کے رکن پارلیمنٹ حسن توران نے جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں قرطبہ کانگریس سینٹر میں منعقدہ "پانچویں عالمی یکجہتی برائے فلسطین کانفرنس" میں شرکت کی۔
پروگرام کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے توران نے کہا، "افریقہ کے لوگوں کی حمایت، جنہوں نے نسل پرستی کے دور میں ہر طرح کے جبر اور امتیاز کا سامنا کیا، آج فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں، یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ ان معروف ممالک کے مقابلے میں کتنے آگے ہیں جو خود کو جدید اور معاصر قرار دیتے ہیں لیکن بچوں کے قاتلوں کی تعریف کرنے سے نہیں ہچکچاتے۔"
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ افریقی ممالک نے خون اور جان سے قیمت ادا کرکے اپنی آزادی اور انسانی حقوق کی وکالت حاصل کی ہے، توران نے کہا کہ زیر قبضہ فلسطینی عوام اعتماد کے ساتھ آزادی کی راہ پر آگے بڑھ رہے ہیں۔
غزہ کو فلسطینیوں سے پاک کرنے کی کوشش اور علاقائی یا حتیٰ کہ عالمی جنگ کے خطرے کے بارے میں ترکیہ کی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے توران نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی قبضے کی طرف سے کی جانے والی نسل کشی دنیا بھر کے باشعور اور سمجھدار لوگوں کو فلسطین کی طرف اپنی آنکھیں موڑنے پر مجبور کرتی ہے اور اس قتل عام اور درد کو یادوں سے مٹایا نہیں جا سکے گا۔
توران نے زور دے کر کہا، جب تک فلسطین آزاد نہیں ہوتا، دنیا قیدی ہے۔ اسرائیل کو روکنا، نیتن یاہو حکومت کو سزا دینا اور یروشلم کو اس کا دارالحکومت بنانے کے ساتھ ایک مربوط، خودمختار اور آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عالمی اخلاقی ذمہ داریاں ہیں۔
5 دسمبر تک جاری رہنے والی اس کانفرنس میں فلسطینی اداروں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ ایشیا سے لاطینی امریکہ تک کے 50 سے زائد ممالک کے وفود شرکت کر رہے ہیں۔
Copyright ©2024